سورة الملك - آیت 14

أَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بھلایہ کیونکر ہوسکتا ہے کہ جو ذات پیدا کرے وہی (اپنی مخلوق کی حالت کو) نہ جانے؟ حالانکہ وہ (بڑا) باریک بیں (اور) باخبر ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ....: یہ ’’ عَلِيْمٌ‘‘ ہونے کی دلیل ہے کہ جو دل کا خالق اور دل میں چھپی ہوئی چیزوں کا خالق ہے، زبان کا اور اس سے ادا ہونے والے اقوال کا خالق ہے، کیا وہ اپنے ہی پیدا کیے ہوئے اسرار واقوال نہیں جانے گا؟ ’’ اللَّطِيْفُ ‘‘ کے مفہوم میں باریک سے باریک چیز جاننے کے ساتھ ساتھ نہایت مہربان ہونا بھی شامل ہے۔ اس میں ان لوگوں کا بھی ردّ ہے جو کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کلیات کو جانتا ہے جزئیات کو نہیں جانتا۔