وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِن رُّوحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ
اور عمران کی بیٹی مریم کی مثال (بھی) بیان فرماتا ہے جس نے اپنی شرم گاہ کی حفاظت کی، پھر ہم نے اس کے اندر اپنی طرف سے روح پھونک دی اور مریم نے اپنے رب کے کلمات اور اس کی کتابوں کی تصدیق کی اور وہ اطاعت گزار لوگوں میں سے تھی (٥)۔
وَ مَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرٰنَ الَّتِيْ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا....: یعنی اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کے لیے مثال کے طور پر فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کا بیان فرمایا ہے کہ دونوں اعلیٰ درجے کے ایمان والی تھیں۔ قرآن مجید میں مریم بنت عمران کا نام صرف اس مقام پر نہیں بلکہ کئی جگہ آیا ہے اور یہ واحد خاتون ہیں جن کا اللہ تعالیٰ نے قرآن میں نام لیا ہے۔ آیت کے اکثر الفاظ کی تشریح سورۂ انبیاء (۹۱) میں اور دوسرے الفاط کی تشریح مختلف آیات کی تفسیر میں گزر چکی ہے۔