إِن تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ شَكُورٌ حَلِيمٌ
اگر تم اللہ تعالیٰ کو قرض حسن دو تو وہ تمہیں کئی گنا بڑھاکر (اس کا اجر) عطا فرمائے گا اور تمہارے گناہ معاف کردے گا اور اللہ تعالیٰ بڑا ہی قدردان اور بڑے تحمل والا ہے
1۔ اِنْ تُقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا يُّضٰعِفْهُ لَكُمْ وَ يَغْفِرْ لَكُمْ: اس کی وضاحت کے لیے دیکھیے سورۂ بقرہ (۲۴۵) کی تفسیر۔ 2۔ وَ اللّٰهُ شَكُوْرٌ حَلِيْمٌ: الله ’’ شَكُوْرٌ ‘‘ (بڑا قدر دان) ہے کہ تھوڑا سا خرچ کرنے پر اسے بے حساب بڑ ھاتا ہے اور گناہ بھی بخشتا ہے اور ’’ حَلِيْمٌ ‘‘ (بے حد بردباد) ہے کہ بڑی بڑی غلطیوں پر بھی فوراً نہیں پکڑتا، بلکہ مہلت پر مہلت دیتا چلا جاتا ہے۔ اس میں ازواج و اولاد کے ساتھ معاملے میں ’’شکر و حلم‘‘ اختیار کرنے کی طرف بھی اشارہ ہے کہ میاں بیوی اور والد و اولاد دونوں ایک دوسرے کے معمولی حسن سلوک کی بھی قدر کریں اور ایک دوسرے کی کو تاہیوں پر برد باری سے کام لیں۔