سورة القمر - آیت 36

وَلَقَدْ أَنذَرَهُم بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اورب لاشبہ لوط نے ہماری پکڑ سے ان کو خبردار کیا مگر انہوں نے ان ساری تنبیہات میں (شک وشبہ پیدا کرکے) جھگڑے نکال کرکھڑے کیے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَقَدْ اَنْذَرَهُمْ بَطْشَتَنَا فَتَمَارَوْا بِالنُّذُرِ: ’’تَمَارٰي يَتَمَارٰي تَمَارِيًا‘‘ (تفاعل) شک کرنا، جھگڑنا۔ ’’لام‘‘ اور ’’قَدْ‘‘ کے ساتھ تاکید قسم کے مفہوم کی قوت رکھتی ہے، یعنی قسم ہے کہ لوط علیہ السلام نے انھیں ہماری گرفت سے ڈرایا تھا، مگر انھوں نے اس ڈرانے پر یقین نہیں کیا، بلکہ شک میں پڑے رہے اور اس کے متعلق بحث اور جھگڑا ہی کرتے رہے۔