يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تُطِيعُوا الَّذِينَ كَفَرُوا يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُوا خَاسِرِينَ
اے ایمان والو ! جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے اگر تم ان کی بات مانو گے تو وہ تمہیں الٹے پاؤں (کفر کی طرف) لوٹا دیں گے، اور تم پلٹ کر سخت نقصان اٹھاؤ گے۔
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِيْعُوا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا: احد کی عارضی سی شکست کے بعد کفار نے جن میں منافقین، یہود و نصاریٰ اور مشرکین سبھی شامل تھے، مسلمانوں کے دلوں میں مختلف قسم کے شکوک و شبہات پیدا کر کے انھیں اسلام سے برگشتہ کرنے کی کوشش کی، اس پر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ کفار کے فریب میں مت آنا، ورنہ تم خسارے میں پڑ جا ؤ گے۔ یہ آیت بھی پچھلی آیت کے مضمون کو مکمل کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا میں سب سے بڑا خسارا یہ ہے کہ کوئی انسان اپنے دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دے اور آخرت کا خسارا ثواب سے محرومی اور عذاب میں گرفتاری ہے۔ پس خسارہ عام ہے۔