سورة الزمر - آیت 72

قِيلَ ادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۖ فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان سے کہا جائے گا کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ اب اس میں ہمیشہ رہو گے سو وہ کتنا ہی براٹھکانہ ہے تکبر کرنے والوں کے لیے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِيْنَ : اس جملے سے معلوم ہوا کہ جہنم میں جانے کی سب سے بڑی وجہ تکبر (یعنی اپنے آپ کو بڑا سمجھ کر حق کا انکار) ہے۔ ابلیس کا بھی اصل جرم تکبر ہی تھا، اس لیے اللہ تعالیٰ نے ان کے الگ الگ جرم گنانے کے بجائے تمام جرائم کا اصل ذکر فرما دیا، جو تمام مجرموں میں مشترک ہے۔