سورة الأحزاب - آیت 55

لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلَا أَبْنَائِهِنَّ وَلَا إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ أَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَائِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ ۗ وَاتَّقِينَ اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ازواج نبی پر کچھ گناہ نہیں ہے کہ ان کے بیٹے ان کے بھائی، ان کے بھتیجے، ان کے بھانجے، ان سے میل جول رکھنے والی عورتیں اور ان کی لونڈیاں ان کے گھروں میں آئیں، اے نبی کی بیویو خدا سے ڈرتی رہو بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر نگاہ رکھنے والا ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لَا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِيْ اٰبَآىِٕهِنَّ ....: یعنی ان رشتہ داروں کے سامنے آنے اور حجاب کے بغیر بات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ ان کے علاوہ دوسرے محرم رشتہ داروں کا بھی یہی حکم ہے، خواہ نسبی ہوں یا رضاعی۔ پردے کے متعلق امہات المومنین کا حکم بھی وہی ہے جو عام مسلمان عورتوں کا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ نور کی آیت (۳۱) کی تفسیر۔