سورة الأحزاب - آیت 8

لِّيَسْأَلَ الصَّادِقِينَ عَن صِدْقِهِمْ ۚ وَأَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا أَلِيمًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تاکہ سچے لوگوں سے (ان کارب) ان کی سچائی کے بارے میں سوال کرے اور اللہ نے کافروں کے لیے دردناک عذاب تیار کررکھا ہے (٤)۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لِيَسْـَٔلَ الصّٰدِقِيْنَ عَنْ صِدْقِهِمْ....: یعنی اللہ تعالیٰ نے یہ عہد محض قول و قرار کے لیے نہیں لیا، بلکہ اس لیے لیا ہے کہ وہ قیامت کے دن پیغمبروں سے سوال کرے گا کہ کیا تم نے قوم کو میرا پیغام پہنچایا؟ پھر قوم نے تمھیں کیا جواب دیا اور دعوت کا نتیجہ کیا ہوا؟ پیغمبروں سے جو عہد لیا، وہ ان کی امت کے لوگوں کے لیے بھی ہے اور ’’صادقين‘‘ کا لفظ بھی عام ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ ہر مومن سے بھی اس عہد کے متعلق سوال ہو گا، پھر جن لوگوں نے اللہ کے ساتھ کیے ہوئے اس عہد کو پورا کیا وہی صادق قرار پائیں گے اور اجر کے مستحق ہوں گے اور جنھوں نے اس کا انکار کیا ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے عذابِ الیم تیار کر رکھا ہے۔