وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ
اور ان کافروں نے ( عیسیٰ (علیہ السلام) کے خلاف) خفیہ تدبیر کی، اور اللہ نے بھی خفیہ تدبیر کی۔ اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے۔
وَ مَكَرُوْا وَ مَكَرَ اللّٰهُ....: شیخ شنقیطی نے فرمایا:’’یہاں نہ یہود کی خفیہ تدبیر کا ذکر ہے اور نہ اللہ تعالیٰ کی خفیہ تدبیر کا، مگر دوسری جگہ ان کی تدبیر کا ذکر کیا ہے کہ انھوں نے آپ کو قتل کرنے کا ارادہ کر لیا تھا، جیسا کہ فرمایا:﴿وَ قَوْلِهِمْ اِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيْحَ عِيْسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُوْلَ اللّٰهِ﴾ [النساء:۱۵۷ ] ’’اور ان کے یہ کہنے کی وجہ سے کہ بلاشبہ ہم نے ہی مسیح عیسیٰ ابن مریم کو قتل کیا، جو اللہ کا رسول تھا۔‘‘ اور اللہ کی خفیہ تدبیر کا ذکر فرمایا ہے:﴿وَ لٰكِنْ شُبِّهَ لَهُمْ﴾ [النساء:۱۵۷ ] ’’اور لیکن ان کے لیے (کسی کو اس مسیح کا)شبیہ بنا دیا گیا۔‘‘ وہ عیسیٰ علیہ السلام کی شبیہ کو سولی دے کر سمجھ بیٹھے کہ ہم نے مسیح کو قتل کر دیا۔‘‘ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ نساء (۱۵۷)۔