سورة النمل - آیت 28

اذْهَب بِّكِتَابِي هَٰذَا فَأَلْقِهْ إِلَيْهِمْ ثُمَّ تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانظُرْ مَاذَا يَرْجِعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جا میرا یہ خط لے جا اور اسے ان کے پاس ڈال دے پھر ان سے الگ ہوجا اور دیکھتا رہ کہ وہ کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

1۔ اِذْهَبْ بِّكِتٰبِيْ هٰذَا ....: سلیمان علیہ السلام نے فوراً ہی خبر کی تحقیق کا آغاز کر دیا، چنانچہ خط لکھا اور ہد ہد کو حکم دیا کہ میرا یہ خط لے جا اور اسے ان کی طرف پھینک، پھر ان سے لوٹ کر دیکھ کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں، یعنی ایک طرف رہ کر ان کی باتیں سنتا اور ان پر سوچ بچار کرتا رہ، پھر آ کر مجھ سے بیان کر۔ یہاں بات کا کچھ حصہ محذوف ہے جو خود بخود سمجھ میں آ رہا ہے کہ ہد ہد وہ خط لے کر گیا اور اسے ملکہ سبا کے پاس لے جا کر پھینک دیا۔ ملکہ اس خط کی آمد کا طریقہ اور اس کا مضمون پڑھ کر حیران رہ گئی۔ 2۔ اس سے معلوم ہوا کہ سلیمان علیہ السلام ہد ہد سے عام معلومات کی بہم رسانی کے علاوہ خط رسانی کا کام بھی لیتے تھے۔