سورة المؤمنون - آیت 41

فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً ۚ فَبُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

چنانچہ فی الحقیقت ایک ہولناک آواز نے انہیں آپکڑا اور ہم نے خس و خاشاک کی طرح انہیں پامال کردیا، تو محرومی ہو اس گروہ کے لیے کہ ظلم کرنے والا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

فَاَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ : یعنی جو سزا انھیں دی گئی تھی وہ عین عدل و انصاف کے مطابق تھی، ان پر کوئی زیادتی نہیں کی گئی۔ بعض نے ’’ فَاَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ ‘‘ کا ترجمہ یہ کیا ہے : ’’آخر سچے وعدے کے مطابق ایک چیخ نے انھیں آ دبوچا۔‘‘ یعنی وہ وعدہ جو ’’عَمَّا قَلِيْلٍ لَّيُصْبِحُنَّ نٰدِمِيْنَ ‘‘ کے ضمن میں پایا جاتا ہے۔ ’’اَلْحَقُّ‘‘ سے مراد قطعی امر بھی ہو سکتا ہے، جسے کوئی روک نہ سکتا ہو۔ (روح)