سورة الأنبياء - آیت 4

قَالَ رَبِّي يَعْلَمُ الْقَوْلَ فِي السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(پیغمبر نے) کہا آسمان و زمین میں جو بات بھی کہی جاتی ہے۔ (خواہ پوشیدہ کہی جائے، خواہ اعلانیہ) میرے پروردگار کو سب معلوم ہے وہ سننے والا جاننے والا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قٰلَ رَبِّيْ يَعْلَمُ الْقَوْلَ....: یعنی پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے جواب میں فرمایا کہ تم نے خفیہ مشورے سے جو بات طے کی ہے وہ میرے رب سے مخفی نہیں۔ وہ آسمان و زمین میں ہونے والی ہر بات کو جانتا ہے، کیونکہ وہ سمیع بھی ہے اور علیم بھی۔ یہاں اللہ تعالیٰ نے ’’يَعْلَمُ السِّرَّ‘‘ (وہ چھپی بات کو جانتا ہے) کے بجائے ’’ يَعْلَمُ الْقَوْلَ ‘‘ فرمایا، یعنی وہ ہر بات جانتا ہے، تمھاری خفیہ سرگوشیاں بھی اور بلند آواز سے گفتگو بھی۔ اس لیے اس کے پیغمبر کے خلاف تمھاری یہ خفیہ مجلسیں یا علانیہ مخالفت تمھارے کسی کام نہیں آئیں گی اور تم غلبۂ اسلام کو کسی طرح نہیں روک سکو گے۔ ایک قراء ت میں ’’قُلْ رَّبِّي‘‘ ہے، یعنی کہہ دے کہ میرا رب آسمان و زمین میں ہونے والی ہر بات جانتا ہے۔