فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا ۖ فَإِذَا أَمِنتُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَمَا عَلَّمَكُم مَّا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ
پھر اگر ایسا ہو کہ تمہیں (دشمن کا) ڈر ہو (اور مقررہ صورت میں نماز نہ پڑھ سکو) تو پیدل ہو یا سوار جس حالت میں بھی ہو اور جس طرح بھی بن پڑے نماز پڑھ لو۔ پھر جب مطمئن ہوجاؤ (اور خوف و جنگ کی حالت باقی نہ رہے) تو چاہیے کہ اسی طریقے سے اللہ کا ذکر کیا کرو (یعنی نماز پڑھو) جس طرح اس نے تمہیں سکھلایا ہے اور جو تمہیں پہلے معلوم نہ تھا
اس آیت میں نماز کی حفاظت کی مزید تاکید ہے کہ خوف اور ہنگامی حالت میں بھی نماز معاف نہیں ہے، بلکہ پیدل یا سوار، جس حالت میں بھی ممکن ہو خوف کے وقت نماز ادا کر لو۔ ہاں خوف ختم ہونے کے بعد نماز کو ان پورے شرائط و ارکان اور آداب کے ساتھ ادا کرو جن کی تمہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے ذریعے سے تعلیم دی ہے۔ صلاۃ خوف کے احکام کے لیے دیکھیے سورۂ نساء (۱۰۲) کی تفسیر۔