سورة طه - آیت 83

وَمَا أَعْجَلَكَ عَن قَوْمِكَ يَا مُوسَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (جب موسیٰ طور پر حاضر ہوا تو ہم نے پوچھا) اے موسیٰ کس بات نے تجھے جلدی پر ابھارا اور تو قوم کو پیچھے چھوڑ کر چلا آیا؟

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ مَا اَعْجَلَكَ عَنْ قَوْمِكَ يٰمُوْسٰى : اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل اور موسیٰ علیہ السلام سے طور کی دائیں جانب میں آنا اور موسیٰ علیہ السلام کو کتاب عطا کرنا طے فرمایا۔ موسیٰ علیہ السلام نے خود قوم کے ساتھ آنے کے بجائے ہارون علیہ السلام کو اپنا جانشین مقرر کرکے انھیں طور کی طرف سفر جاری رکھنے کا حکم دیا اور خود اپنے رب سے کلام اور ملاقات کے شوق میں نہایت تیزی کے ساتھ وعدے کے مقام پر پہنچ گئے۔ اللہ تعالیٰ نے مناجات اور تورات عطا کرنے کے بعد پوچھا کہ موسیٰ! تجھے کیا چیز تیری قوم سے جلدی لے آئی؟