سورة طه - آیت 1
ه
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
طٰہٰ (یعنی اے شخص مخاطب)
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
طٰهٰ : ظاہر یہی ہے کہ یہ حروف مقطعات میں سے ہیں، کیونکہ یہ دونوں حرف دوسری جگہ مقطعات میں استعمال ہوئے ہیں، ’’طا‘‘ ’’ طٰسٓمّٓ ‘‘ (شعراء) میں اور ’’ہا‘‘ ’’ كٓهٰيٰعٓصٓ ‘‘ (مریم) میں۔ مقطعات کی تفسیر کے لیے سورۂ بقرہ کی پہلی آیت کی تفسیر دیکھیے۔ عبد الرزاق نے اپنی صحیح سند کے ساتھ قتادہ اور حسن کا قول نقل کیا ہے کہ ’’طٰهٰ ‘‘ کا معنی ہے ’’يَا رَجُلُ!‘‘ اے آدمی! کیونکہ قبیلہ بنوعکّ میں یہ لفظ اس معنی میں بولا جاتا تھا، مگر پہلی بات زیادہ صحیح ہے، کیونکہ قرآن مجید قریش کی لغت میں نازل ہوا ہے۔