سورة الكهف - آیت 71

فَانطَلَقَا حَتَّىٰ إِذَا رَكِبَا فِي السَّفِينَةِ خَرَقَهَا ۖ قَالَ أَخَرَقْتَهَا لِتُغْرِقَ أَهْلَهَا لَقَدْ جِئْتَ شَيْئًا إِمْرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر ایسا ہوا کہ دونوں سفر میں نکلے یہاں تک کہ سمندر کے کنارے پہنچے اور کشتی میں سوار ہوئے، اب موسیٰ کے ساتھی نے یہ کیا کہ کشتی میں ایک جگہ ڈرار نکال دی، یہ دیکھتے ہی موسیٰ بول اٹھا آپ نے کشتی میں ڈرار نکال دی کہ مسافر غرق ہوجائیں؟ آپ نے کیسی خطرناک بات کی۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

ان آیات سے اولو العزم پیغمبروں سے بھول کا صادر ہونا ثابت ہوتا ہے اور کامل استاذ کا شاگرد کی غلطی پر مؤاخذہ، پہلی غلطی پر مؤاخذہ میں نسبتاً نرمی کرنے ( ’’ اَلَمْ اَقُلْ ‘‘ ’’ اَلَمْ اَقُلْ لَّكَ ‘‘ سے نرم ہے) اور بھول کے عذر پر درگزر کرنے کا سبق حاصل ہوتا ہے۔