سورة الكهف - آیت 7

إِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْأَرْضِ زِينَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ أَيُّهُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

روئے زمین میں جو کچھ بھی ہے اسے ہم نے زمین کی خوشمائی کا موجب بنایا ہے اور اس لیے بنایا ہے کہ لوگوں کو آزمائش میں ڈالیں کون ایسا ہے جس کے کام سب سے زیادہ اچھے ہوتے ہیں۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْاَرْضِ زِيْنَةً لَّهَا ....: یعنی ہم نے زمین پر جو کچھ بھی ہے، حیوان، انسان، پودے، ندی نالے، سمندر اور پہاڑ، غرض ہر چیز اس زمین کی زینت بنائی ہے۔ زینت کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیے آل عمران (۱۴) مقصد انسانوں کی آزمائش ہے کہ ان میں سے عمل میں کون زیادہ اچھا ہے، کون دنیا کی سج دھج کی طرف دوڑتا ہے اور کون اس کو چھوڑ کر آخرت کے حصول کی کوشش کرتا ہے۔