سورة الحجر - آیت 79

فَانتَقَمْنَا مِنْهُمْ وَإِنَّهُمَا لَبِإِمَامٍ مُّبِينٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

انہیں بھی ہم نے ظلم و سرکشی کی) سزا دی اور یہ دونوں بستیاں (یعنی قوم لوط کی اور قبیلہ مدین کی) شارع عام پر سب کو دکھائی دیتی ہیں۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِنَّهُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِيْنٍ : ’’اِمَامٌ‘‘ کے کئی معنی ہیں، یہاں مراد واضح راستہ ہے، جس طرح امام کے پیچھے چلا جاتا ہے، اسی طرح صاف واضح راستے پر چل کر مسافر منزل پر پہنچ جاتا ہے۔ (طنطاوی) وہ دونوں سے مراد قوم لوط اور اصحاب الایکہ کی بستیاں ہیں کہ وہ ایک ہی راستے پر قریب قریب واقع ہیں۔ مدین اور ایکہ بھی مراد ہو سکتے ہیں۔ (قرطبی)