سورة الحجر - آیت 42
إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ إِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغَاوِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تیرا کچھ زور نہیں چلے گا۔ صرف انہی پر چلے گا جو (بندگی کی) راہ سے بھٹک گئے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
اِنَّ عِبَادِيْ لَيْسَ لَكَ....: یہ پچھلی بات ہی کی وضاحت ہے اور مستثنیٰ منقطع ہے اور اگر ’’عِبَادٌ‘‘ سے مراد عام ہو تو مستثنیٰ متصل ہو گا، مطلب یہ کہ جو خود ہی بھٹکے ہوں اور جہالت کی بنا پر خود ہی تیری پیروی کرنا چاہیں۔