سورة الحجر - آیت 4

وَمَا أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ إِلَّا وَلَهَا كِتَابٌ مَّعْلُومٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے کبھی کسی بستی کے باشندوں کو ہلاک نہیں کیا مگر اسی طرح کہ اس کے لیے ایک ٹھہرائی ہوئی بات تھی (یعنی ایک مقررہ قانون تھا کہ جب کوئی حالت اس طرح کی ہوگی اور اس مقدار میں ہوگی تو ایسا نتیجہ ضرور نکلے گا)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِلَّا وَ لَهَا كِتَابٌ مَّعْلُوْمٌ : وہ مقرر لکھا ہوا وقت جب تک باقی رہا اللہ تعالیٰ نے انھیں مہلت دی، لیکن جوں ہی مدت پوری ہوئی فوراً انھیں پکڑ لیا گیا۔ اس سے مقصود کفار مکہ کو متنبہ کرنا ہے کہ تم نے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جھٹلانے اور ٹھٹھا اڑانے کی جو روش اختیار کر رکھی ہے اور اس پر ابھی تک ہم نے گرفت نہیں کی تو اس سے تم نے یہ کیوں سمجھ لیا کہ تمھاری گرفت ہو گی ہی نہیں؟