سورة یوسف - آیت 79
قَالَ مَعَاذَ اللَّهِ أَن نَّأْخُذَ إِلَّا مَن وَجَدْنَا مَتَاعَنَا عِندَهُ إِنَّا إِذًا لَّظَالِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
یوسف نے کہا اس بات سے اللہ کی پناہ کہ ہم اس آدمی کو چھوڑ کر جس کے پاس ہمارا سامان نکلا کسی دوسرے کو پکڑیں، اگر ایسا کریں تو ہم ظالم ٹھہریں۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
قَالَ مَعَاذَ اللّٰهِ ....: یوسف علیہ السلام اپنے بھائی کو پاس رکھنا بھی چاہتے تھے اور چور بھی نہیں کہنا چاہتے تھے، ان کی کمال ذہانت اور کمال صدق دیکھیے کہ دونوں معنوں پر مشتمل الفاظ میں بھائی کو ساتھ بھیجنے سے انکار کر دیا۔ فرمایا کہ ہم اس بات سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں کہ اس شخص کے سوا کسی اور کو پکڑیں جس کے پاس ہم نے اپنا سامان پایا ہے، اس صورت میں تو یقیناً ہم ظالم ہوں گے اور ہم ظلم نہیں کر سکتے ۔