سورة ھود - آیت 104
وَمَا نُؤَخِّرُهُ إِلَّا لِأَجَلٍ مَّعْدُودٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور ہم نے اس دن کو پیچھے نہیں ڈالا ہے مگر صرف اسلیے کہ ایک مقررہ وقت پر اس کا ظہور ہو۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
وَ مَا نُؤَخِّرُهٗۤ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ:’’ مَعْدُوْدٍ ‘‘ کا معنی ہے گنا ہوا۔ گنی ہوئی چیز آخر ختم ہو جاتی ہے، یعنی قیامت کی مہلت گنتی کے چند دن ہیں، جیسے روزوں کے متعلق فرمایا : ﴿ اَيَّامًا مَّعْدُوْدٰتٍ ﴾ [ البقرۃ : ۱۸۴ ] ’’گنے ہوئے چند دنوں میں۔‘‘ اور وہ گنتی صرف اللہ کے علم میں ہے، قیامت نہ اس سے پہلے آ سکتی ہے، نہ اس سے مؤخر ہو سکتی ہے۔