وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۖ وَإِنَّهُ لَلْحَقُّ مِن رَّبِّكَ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ
اور (اے پیغمبر) تم کہیں سے بھی نکلو (یعنی سمت اور کسی مقام میں بھی ہو) لیکن نماز میں) رخ اسی طرف کو پھیر لو جس طرف مسجد حرام واقع ہے اور یقین کرو یہ یہ معاملہ تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک امر حق ہے اور جانتے رہو کہ اللہ (تمہارے اعامل کی طرف سے غآفل نہیں ہے
یعنی فرض نماز میں قبلہ کی طرف رخ کرنا ایسا حکم ہے کہ سفر میں بھی اس کا اہتمام ضروری ہے۔ کوئی یہ نہ سمجھے کہ سفر کی مشقت کی بنا پر یہاں تخفیف ہو گی، بلکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان : ﴿وَ اِنَّهٗ لَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ﴾ اس حکم کی تاکید کے لیے ہے اور ﴿وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ﴾ اس کی مخالفت سے ڈرانے کے لیے ہے، تاکہ اسے معمولی سمجھ کر کوئی نظر انداز نہ کرے۔ ( ابن عاشور)