سورة یونس - آیت 17
فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِآيَاتِهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
پھر بتلاؤ اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوسکتا ہے جو اپنے جی سے جھوٹ بات بنا کر اللہ پر افترا کرے اور اس آدمی سے جو اللہ سچی آیتیں جھٹلائے؟ یقینا جرم کرنے والے کبھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى....: یعنی اگر یہ قرآن میں نے خود تصنیف کر لیا ہے، جیسا کہ تم سمجھتے ہو تو میں نے اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھا، جس سے بڑا کوئی گناہ نہیں، مگر اس کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہونا اوپر کے دلائل سے ثابت ہو چکا ہے، اس کے بعد بھی اگر تم نے اس کی آیات کو جھٹلایا تو تم سے بڑا ظالم اور گناہ گار کوئی نہیں اور ایسے گناہ گار اور مجرم کبھی فلاح نہیں پا سکتے۔