أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اللہ نے ان کے لیے (نعیم ابدی کے) ایسے باغ تیار کردیئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (اور اس لیے کبھی خشک ہونے والے نہیں) یہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، اور یہ ہے بہت بڑی فیروز مندی (جو ان کے حصے میں آئی)
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ جَنّٰتٍ....: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’بے شک جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ نے مجاہدین فی سبیل اللہ کے لیے تیار کیے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جو زمین و آسمان کے درمیان ہے تو جب تم اللہ تعالیٰ سے مانگو تو اس سے فردوس کا سوال کرو، کیونکہ وہ جنت کا سب سے بہتر اور سب سے بلند حصہ ہے، جس کے اوپر رحمان کا عرش ہے اور اسی سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔‘‘ [ بخاری، الجہاد والسیر، باب درجات المجاہدین فی سبیل اللّٰہ: ۲۷۹۰، عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ ]