سورة الانفال - آیت 12

إِذْ يُوحِي رَبُّكَ إِلَى الْمَلَائِكَةِ أَنِّي مَعَكُمْ فَثَبِّتُوا الَّذِينَ آمَنُوا ۚ سَأُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُوا الرُّعْبَ فَاضْرِبُوا فَوْقَ الْأَعْنَاقِ وَاضْرِبُوا مِنْهُمْ كُلَّ بَنَانٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) یہ وہ وقت تھا کہ تیرے پروردگار نے فرشتوں پر وحی کی تھی میں تمہارے ساتھ ہوں (یعنی میری مدد تمہارے ساتھ ہے) پس مومنوں کو استوار رکھو، عنقریب ایسا ہوگا کہ میں کافروں کے دلوں میں (مومنوں کی) دہشت ڈال دوں گا۔ سو (مسلمانو) ان کی گردنوں پر ضرب لگاؤ، ان کے ہاتھ پاؤں کی ایک ایک انگلی پر ضرب لگاؤ۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِذْ يُوْحِيْ رَبُّكَ اِلَى الْمَلٰٓىِٕكَةِ اَنِّيْ مَعَكُمْ: اس سے معلوم ہوا کہ فرشتے بھی اپنے طور پر کچھ نہیں کر سکتے۔ سَاُلْقِيْ فِيْ قُلُوْبِ الَّذِيْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ: یہ چوتھا انعام ہے جو میدان بدر ہی میں نہیں بلکہ تمام جنگوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امت مسلمہ کو عطا ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’مجھے پانچ چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں۔‘‘ ان میں سے ایک یہ بیان فرمائی : ’’مجھے ایک مہینے کی مسافت پر رعب کے ذریعے سے مدد دی گئی۔‘‘ [ بخاری، التیمم، بابٌ : ۳۳۵ ] اس کا باعث اللہ تعالیٰ نے دوسری آیات میں کفار کا مشرک ہونا بیان فرمایا۔ دیکھیے سورۂ آل عمران (۱۵۱)۔ فَاضْرِبُوْا فَوْقَ الْاَعْنَاقِ....: گردنوں پر مارو، تاکہ ان کے ناپاک جسموں سے زمین پاک ہو اور ہاتھوں اور پاؤں کے ہر ہر پور پر ضرب لگاؤ، تاکہ وہ ہاتھوں سے لڑ نہ سکیں اور پاؤں سے بھاگ نہ سکیں۔