قَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا مِن قَوْمِهِ لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِمَنْ آمَنَ مِنْهُمْ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ صَالِحًا مُّرْسَلٌ مِّن رَّبِّهِ ۚ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلَ بِهِ مُؤْمِنُونَ
قوم کے جن سربرآورہ لوگوں کو (اپنی دولت و طاقت کا) گھمنڈ تھا انہوں نے مومنوں سے کہا، اور یہ ان لوگوں میں سے تھے جنہیں (افلاس و بے چارگی کی وجہ سے) کمزور و حقیر سمجھتے تھے : کیا تم (١) نے سچ مچ کو معلوم کرلیا ہے کہ صالح خدا کا بھیجا ہوا ہے؟ (یعنی ہمیں تو ایسی کوئی بات اس میں دکھائی دیتی نہیں) انہوں نے کہا، ہاں بیشک جس پیام حق کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہے ہم اس پر پورا یقین رکھتے ہیں۔
1۔ اَتَعْلَمُوْنَ اَنَّ صٰلِحًا مُّرْسَلٌ مِّنْ رَّبِّهٖ: ان کا یہ پوچھنا اپنے تکبر کے اظہار اور طنز کے لیے تھا۔ 2۔ اِنَّا بِمَاۤ اُرْسِلَ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ: یعنی ہمیں نہ صرف ان کے رسول ہونے پر یقین ہے، بلکہ ان کے دیے ہوئے ایک ایک حکم کے صحیح ہونے پر بھی یقین ہے۔