قُلْ هَلُمَّ شُهَدَاءَكُمُ الَّذِينَ يَشْهَدُونَ أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَ هَٰذَا ۖ فَإِن شَهِدُوا فَلَا تَشْهَدْ مَعَهُمْ ۚ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَالَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَهُم بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ
ان سے کہو کہ : اپنے وہ گواہ ذرا سامنے لاؤ جو یہ گواہی دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام قرار دیا ہے۔ پھر اگر یہ خود گواہی دے بھی دیں تو تم ان کے ساتھ گواہی میں شریک نہ ہونا، اور ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چلنا جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے۔ جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے، اور جو دوسروں کو (خدائی میں) اپنے پروردگار کے برابر مانتے ہیں۔
(150) اس آیت کریمہ میں مشرکین کو لاجواب کرنے کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے، نبی کریم (ﷺ) سے کہا جارہا ہے آپ ان سے کہئے کہ تم لوگ اپنے گواہوں کو پیش کرو کہ واقعی اللہ تعالیٰ نے ان چیزوں کو حرام کیا ہے، جنہیں تم حرام سمجھ رہے ہو (حالانکہ اللہ جانتا ہے کہ ان کے پاس کوئی گواہ نہیں) اگر بفرض محال کوئی ان کی تائید میں گواہی دیتا ہے جو محض کذب اور تعصب کی بنیاد پر ہوگا تو آپ ان کی تصدیق نہ کیجئے، اور نہ ہی ان لوگوں کی خواہشات کی اتباع کیجئے جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اور بتوں کو اللہ کا شریک بناتے ہیں۔