سورة الانعام - آیت 127
لَهُمْ دَارُ السَّلَامِ عِندَ رَبِّهِمْ ۖ وَهُوَ وَلِيُّهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
ان کے پروردگار کے پاس سکھ چین کا گھر ایسے ہی لوگوں کے لیے ہے اور جو عمل وہ کرتے رہے ہیں ان کی وجہ سے وہ خود ان کا رکھوالا ہے۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(126) دارالسلام سے مراد جنت ہے، یعنی دین اسلام پر چلنے والوں کو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ جنت دے گا، اور انہیں اپنی محبت سے نوازے گا، اور ان کا حافظ و ناصر ہوگا۔