سورة الانعام - آیت 60

وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُم بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُم بِالنَّهَارِ ثُمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيهِ لِيُقْضَىٰ أَجَلٌ مُّسَمًّى ۖ ثُمَّ إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ ثُمَّ يُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہی ہے جو رات کے وقت (نیند میں) تمہاری روح (ایک حد تک) قبض کرلیتا ہے اور دن بھر میں تم نے جو کچھ کیا ہوتا ہے، اسے خوب جانتا ہے، پھر اس (نئے دن) میں تمہیں زندگی دیتا ہے، تاکہ (تمہاری عمر کی) مقررہ مدت پوری ہوجائے۔ پھر اسی کے پاس تم کو لوٹ کر جانا ہے۔ اس وقت وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کیا کرتے تھے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(58) نیند کو موت سے تعبیر کیا گیا ہے، اس لیے کہ دونوں میں احساس اور قوت تمیز جاتی رہتی ہے اور موت کی مناسبت سے بیداری کو بعث سے تعبیر کیا گیا ہے انسان نیند کا محتاج ہوتا ہے، پھر بیدار ہوتا ہے، اسی طرح اس کی زندگی کے ایام گذر جاتے ہیں، یہاں تک کہ اس کی دنیاوی زندگی کی عمر پوری ہوجاتی ہے اور اسے موت آدبوچتی ہے، جب قیامت آئے گی تو ہر انسان اپنے خالق ومالک کے حضور پیش ہوگا، اور زندگی میں جو کچھ بھی عمل کیا ہوگا اس کا بدلا دیا جائے گا،