سورة المآئدہ - آیت 100

قُل لَّا يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ أَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيثِ ۚ فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے رسول ! لوگوں سے) کہہ دو کہ ناپاک اور پاکیزہ چیزیں برابر نہیں ہوتیں، چاہے تمہیں ناپاک چیزوں کی کثرت اچھی لگتی ہو۔ (٦٨) لہذا اے عقل والو ! اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تمہیں فلاح حاصل ہو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(124 اللہ کی نگاہ میں اشخاص، اعمال اور اموال میں اچھے اور برے برابر نہیں ہوسکتے، اس لیے ہمیشہ صالح اعمال اور حلال مال کے حصول کی کو شش میں لگے رہنا چاہئیے خبیث کی کثرت اگرچہ بعض اوقات انسان کو متا ثر کرتی ہے لیکن اللہ کے نزدیک ہمیشہ اعتبار صالحیت اور عمدگی کا ہوتا ہے، قلت وکثرت کا نہیں، اگر افراد، یا مال، یا عمل، صالح ہے تو تھوڑا بھی مذموم وخبیث کی کثرت سے ہزار درجہ بہتر ہے اس لیے مؤمنین کی کو شش یہ ہونی چاہیے کہ خبیث سے احتراز کریں اور طیب و صالح کو ترجیح دیں چاہے وہ کم ہو۔