إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالصَّابِئُونَ وَالنَّصَارَىٰ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
حق تو یہ ہے کہ جو لوگ بھی، خواہ وہ مسلمان ہوں یا یہودی یا صابی یا نصرانی، اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لے آئیں گے اور نیک عمل کریں گے ان کو نہ کوئی خوف ہوگا، نہ وہ کسی غم میں مبتلا ہوں گے۔ (٤٨)
96۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ مذکور ہے کہ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لائے گا، اور عمل صالح کرے گا اسے قیامت کے دن کوئی خوف اور کوئی غم لاحق نہیں ہوگا، لیکن نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی بعثت کے بعد یہ وعدہ اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ وہ تمام لوگ اور وہ تمام جماعتیں جن کا ذکر اس آیت میں آیا ہے آپ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر ایمان لائیں، دین اسلام کو قبول کریں اور شریعت اسلامیہ کے مطابق عمل کریں۔ سورۃ بقرہ کی آیت 62 میں یہ مضمون گذر چکا ہے، دوبارہ اس کا مطالعہ مفید ہوگا۔