فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُوَفِّيهِمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۖ وَأَمَّا الَّذِينَ اسْتَنكَفُوا وَاسْتَكْبَرُوا فَيُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَلَا يَجِدُونَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا
(اس دن) ایسا ہوگا کہ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور نیک کام کیے ہیں، تو ان کی نیکیوں کا پورا پورا بدلہ انہیں دے دے گا، اور اپنے فضل سے اس میں زیادتی بھی فرمائے گا۔ لیکن جن لوگوں نے (خدا کی) بندگی کو ننگ و عار سمجھا اور گھمنڈ کیا تو انہیں (پاداش جرم میں) ایسا عذاب دے گا جو دردناک عذاب ہوگا اور اس دن انہیں خدا کے سوا نہ تو کوئی رفیق ملے گا نہ مددگار
159۔ گذشتہ آیت میں اللہ کی عبادت سے منہ موڑنے والے کو ایک قسم کی دھمکی دی گئی ہے، تو اس آیت میں ایمان اور عمل صالح کرنے والوں کو یہ خوشخبری دی گئی ہے کہ اللہ ان کی نیکیوں کا پورا پورا بدلہ دے گا، اور آیت کے آخر میں اللہ عبادت سے منہ موڑنے والوں کے انجام کی صراحت کردی گئی ہے کہ اللہ انہیں سخت عذاب دے گا، اور اس دن اللہ کے مقابلہ میں ان کا کوئی یار و مددگار نہ ہوگا۔