سورة الفجر - آیت 23

وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ ۚ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنسَانُ وَأَنَّىٰ لَهُ الذِّكْرَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اس روز جہنم (سامنے) لائی جائے گی اس روز انسان کو سمجھ میں آئے گا کہ لیکن اس وقت سمجھنے سے کیا فائدہ ؟ وہ کہے گا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(23)اور اس دن فرشتے جہنم کو زنجیروں کے ذریعہ کھینچ کر مخلوق کے سامنے لائیں گے، اسے سب لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے اور کافر کو یقین ہوجائے گا کہ یہی اس کا ٹھکانا ہے سورۃ النازعات آیت (36) میں گذر چکا ہے : ﴿وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِمَن يَرَىٰ Ĭ” اور ہر دیکھنے والے کے سامنے جہنم ظاہر کی جائے گی۔ “ اس دن ہر آدمی دنیا کی گئی کوتاہیوں کو یاد کرے گا اور اپنے رب کی اطاعت و بندگی اور اعمال صالحہ میں سستی اور تقصیر کو سوچ سوچ کر حسرت و ندامت میں ڈوبا جائے گا ۔