وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
اور پھر وہ واقعہ بھی یاد کرو جب ہم نے (چالیس راتوں وال اوعدہ پورا کیا تھا، اور) موسیٰ کو الکتاب (یعنی تورات) اور الفرقان (یعنی حق وباطل میں امتیاز کرنے والی قوت) عطا فرمائی تھی، تاکہ تم پر (سعادت و فلاح کی) راہ کھل جائے
106: اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے تورات دی یہ اللہ کی عظیم نعمت تھی، یہاں اسی نعت کی یاد دہانی ہے، تاکہ اس میں موجود بشارت کے مطابق رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر ایمان لا کر اور دین اسلام پر عمل کر کے گمراہی سے نجات حاصل کریں۔ آیت میں (کتاب) سے مراد یا تو تورات ہے جس کی ایک اہم صفت فرقان ہے، یعنی وہ حق و باطل کے درمیان فرق کرتی ہے، یا کتاب سے مراد تورات اور فرقان سے مراد وہ معجزات ہیں جو اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کفر و ایمان کے درمیان تفریق کرنے کے لیے دئیے تھے۔