يَسْتَخْفُونَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُونَ مِنَ اللَّهِ وَهُوَ مَعَهُمْ إِذْ يُبَيِّتُونَ مَا لَا يَرْضَىٰ مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطًا
(اس طرح کے لوگ) انسانوں سے (اپنی خیانت) چھپاتے ہیں، لیکن خدا سے نہیں چھپاتے، حالانکہ یہ وہ راتوں کو مجلس بٹھا کر ایسی ایسی باتوں کا مشورہ کرتے ہیں جو خدا کو پسند نہیں تو اس وقت وہ ان کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اس کے احاطہ حکم سے باہر نہیں
İيَسْتَخْفُونَ مِنَ النَّاسِ وَلا يَسْتَخْفُونَ مِنَ اللَّهِĬمیں منافقین کے بد باطن ہونے کی عکاسی کی گئی ہے کہ یہ عار سے بچنے کے لیے لوگوں سے اپنے برے اعمال چھپانا چاہتے ہیں، اور اللہ کو دکھا کر کرتے رہتے ہیں، اللہ سے انہیں حیا نہیں آتی جو سارے بھیدوں کا جاننے والا ہے۔ اسی لیے اللہ نے اس کے بعد فرمایا کہ یہ لوگ جب سازش کرتے ہوتے ہیں اس وقت اللہ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔