سورة الطارق - آیت 17

فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس منکروں کو مہلت لینے دو، زیادہ نہیں، تھوڑی سی۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(17)اس لئے اے میرے نبی ! آپ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجیے اور ان کے عذاب کے لئے جلدی نہ کیجیے، انہیں تھوڑی سی مہلت دے دیجیے، بالآخر اپنے انجام بد کو پہنچ کر رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ المجادلہ آیت(21) میں فرمایا ہے : ﴿كَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِي ۚ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ Ĭ” اللہ لکھ چکا ہے کہ میں اور میرے پیغامبر یقیناً غالب ہوں گے۔ یقیناً اللہ قوت والا، زبردست ہے“ چنانچہ تاریخ شاہد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا اور چند ہی سال کے اندر مکہ سے کفر و شرک کا خاتمہ ہوگیا، تمام بتوں کو وہاں سے نکال پھینکا گیا اور وہاں صرف ایک اللہ کی بندگی کی جانے لگی۔ وباللہ التوفیق۔