سورة البقرة - آیت 51
وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور ( پھر وہ واقعہ بھی یاد کرو) جب ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں والا وعدہ کیا تھا۔ (پھر جب ایسا ہوا کہ وہ چالیس دن کے لیے تمہیں چھوڑ کر پہاڑ پر چلا گیا تو اس کے جاتے ہی) تم نے ایک بچھڑے کی پرستش اختیار کرلی، اور تم راہ حق سے ہٹ گئے تھے (یہ تمہاری بڑی گمراہی تھی)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
105: فرعون اور اس کے پیروکاروں کی ہلاکت کے بعد، اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کو جبلِ طور پر تورات عطا کرنے کے لیے بلایا، موسیٰ (علیہ السلام) وہاں چالیس دن چالیس رات رہے۔ مدت ختم ہونے کے بعد اللہ نے انہیں تورات دی، اس اثنا میں بنی اسرائیل نے بچھڑے کی پرستش شروع کردی