سورة النسآء - آیت 76

الَّذِينَ آمَنُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُوا أَوْلِيَاءَ الشَّيْطَانِ ۖ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ ایمان لائے ہوئے ہیں وہ اللہ کے راستے میں لڑتے ہیں، اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے وہ طاغوت کے راستے میں لڑتے ہیں۔ لہذا (اے مسلمانو) تم شیطان کے دوستوں سے لڑو۔ (یاد رکھو کہ) شیطان کی چالیں درحقیقت کمزور ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

83۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی مزید ہمت افزائی کر رہا ہے اور جہاد کی ترغیب دلا رہا ہے کہ ایمان والے اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لیے جہاد کرتے ہیں، اور اہل کفر شیطان کی بندگی کے لیے قتال کرتے ہیں۔ کافروں کو کہا گیا ہے، گویا یہ اشارہ ہے کہ مسلمان اولیاء اللہ ہیں اور اس میں ایک قسم کی مسلمانوں کی ہمت افزائی بھی ہے، اس کے بعد اللہ نے خبر دی کہ شیطان کی چال بہت ہی کمزور ہوتی ہے، اور اللہ کی قدرت کاملہ کے مقابلہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔