أُولَٰئِكَ الَّذِينَ يَعْلَمُ اللَّهُ مَا فِي قُلُوبِهِمْ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَعِظْهُمْ وَقُل لَّهُمْ فِي أَنفُسِهِمْ قَوْلًا بَلِيغًا
یہ وہ ہیں کہ اللہ ان کے دلوں کی ساری باتیں خوب جانتا ہے۔ لہذا تم انہیں نظر انداز کردو، انہیں نصیحت کر، اور ان سے خود ان کے بارے میں ایسی بات کہتے رہو جو دل میں اتر جانے والی ہو۔
71۔ انہی منافقین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اللہ ان کے دلوں کے نفاق کو جانتا ہے، لیکن مصلحت کا تقاضا یہ ہے کہ آپ ابھی انہیں کوئی سزا نہ دیں، اور صرف اشارے کے ذریعہ دھمکی اور نصیحت پر ہی اکتفا کریں، اور انہیں کوئی ایسی بات کہہ جائیں جو ان کے دلوں پر اثر انداز ہو، جو انہیں مغموم بنا دے، اور ان کے دلوں میں خوف سما جائے، مثلاً یہ کہئے کہ نفاق کا انجام بہت برا ہوتا ہے، اور کبھی قتل تک کی نوبت آجاتی ہے، اور یہ کہ ان کے اور مشرکین کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے