سورة الجن - آیت 19

وَأَنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّهِ يَدْعُوهُ كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جب بندہ مخلص (حضرت داعی اسلام) اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو لوگ اس کے اردگرد جمع ہوجاتے ہیں اور اس طرح نزدیک آکر دیکھتے ہیں گویا قریب ہے کہ لپٹ پڑیں گے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(19) اور اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجیے کہ مجھ پر یہ وحی بھی نازل ہوئی ہے کہ جب اللہ کے بندے اور رسول محمد (ﷺ) بطن نخلہ میں کھڑے ہو کر اپنے رب کی عبادت کرنے لگے، یعنی نماز پڑھنے لگے تو ان کا طرز عبادت دیکھ کر اور قرآن کریم کی تلاوت سے متاثر ہو کر جن ان کے اردگرد ٹوٹ پڑے اور شدید ازدحام پیدا کردیا۔ بعض مفسرین نے آیت کی تفسیر یہ بیان کی ہے کہ جب نبی کریم (ﷺ) مشرکین مکہ کے طریقہ عبادت کے خلاف صرف ایک اللہ کی بندگی کرنے لگے تو مشرکین مکہ آپ کی عداوت میں جب آپ کو نماز پڑھتے دیکھتے، آپ کے اردگرد جمع ہو کر ایذاء پہنچانے کی کوشش کرتے۔