إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا
بیشک اللہ اس بات کو معاف نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا جائے، اور اس سے کمتر ہر بات کو جس کے لیے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے۔ (٣٥) اور جو شخص اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہے وہ ایسا بہتان باندھتا ہے جو بڑا زبردست گناہ ہے۔
55۔ یہاں صراحت کردی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ شرک کو بغیر توبہ کبھی بھی معاف نہیں کرے گا، اس کے علاوہ، تمام چھوٹے بڑے گناہوں کو اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہے گا، معاف کردے گا، دوسری جگہ اللہ نے فرمایا کہ اللہ نے مشرک پر جنت کو حرام کردیا ہے۔ اور صحیین میں عبداللہ بن مسعود (رض) سے مروی ہے انہوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول ! کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ تو آپ نے فرمایا کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ، حالانکہ اس نے تمہیں پیدا کیا ہے۔