سورة القلم - آیت 2
مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تواپنے رب کے فضل سے دیوانہ نہیں (١)
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(2)اللہ تعالیٰ نے قسم کھا کر نبی کریم (ﷺ) سے کہا ہے کہ واقعی آپ کو آپ کے رب نے نبوت کی نعمت سے سرفراز فرمایا ہے، اور آپ پر وحی نازل ہوتی ہے، جس کے زیر اثر لوگ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں، کفار و مشرکین محض شدت حسد سے آپ کو مجنوں کہتے ہیں، آپ مجنوں نہیں، بلکہ عظیم الشان نبی ہیں