سورة الملك - آیت 22

أَفَمَن يَمْشِي مُكِبًّا عَلَىٰ وَجْهِهِ أَهْدَىٰ أَمَّن يَمْشِي سَوِيًّا عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بھلا تم ہی بتاؤ ایک شخص منہ اوندھا کیے چلا جارہا ہے وہ زیادہ راہ پانے والا ہے یا وہ شخص جو سیدھا راہ راست پر چل رہاہو؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(22)اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے موحدین و مشرکین اور ہدایت یافتہ اور گمراہوں کے درمیان ایک مثال کے ذریعہ فرق واضح کیا ہے۔ فرمایا کہ جو آدمی گمراہی میں بھٹک رہا ہو، کفر میں ڈوبا ہوا ہو اور اس کی عقل ایسی ماری گئی ہو کہ اس کے نزدیک حق باطل اور باطل حق بن گیا ہو وہ راہ حق پر ہے یا وہ شخص جو راہ حق پر ہے، یا وہ شخص جو راز حق کی خبر رکھتا ہو، اس پر گامزن ہوا وراپنے تمام اقوال و اعمال میں حق کی ہی اتباع کرتا ہو؟ یقیناً جواب معلوم ہے کہ اللہ کا موحد بندہ ہی حق پر ہے اور کافرو مشرک گمراہی کی وادیوں میں بھٹک رہا ہے۔