سورة الملك - آیت 8

تَكَادُ تَمَيَّزُ مِنَ الْغَيْظِ ۖ كُلَّمَا أُلْقِيَ فِيهَا فَوْجٌ سَأَلَهُمْ خَزَنَتُهَا أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَذِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مارے جوش کے پھٹ پڑے گی جب بھی کوئی گروہ اس میں ڈالاجائے گا تو دوزخ کے کارندے ان سے پوچھیں گے کیا (خدا کے عذاب سے) ڈرانے والا (کوئی پیغمبر) تمہارے پاس نہیں آیا تھا؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) جہنم کی حالت کافروں کے خلاف شدت غیظ و غضب سے ایسی ہوگی کہ جیسے وہ ٹوٹ پھوٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہو رہی ہے، تو پھر ان کافروں کا کیا حال ہوگا جو اس غضبناک جہنم کی گرفت ان سے زجر و توبیخ کے طور پر پوچھیں گے : کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا کہ آج تم اس جہنم میں ڈالے گئے ہو؟