سورة الجمعة - آیت 6

قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِن زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِن دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے پیغمبر) یہودیوں سے کہہ دو کہ اگر تمہیں اس بات کا دعوی ہے کہ تمام بندوں میں سے تم اللہ کے ولی اور دوست ہو تو (اس کی آزمائش یہ ہے کہ خدا کی راہ میں) موت کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو (توضرور ایسا کرو گے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(6) یہود کہتے تھے کہ ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے پیارے ہیں، جیسا کہ سورۃ المائدہ آیت (18) میں آیا ہے : نَحْنُ أَبْنَاءُ اللَّهِ وَأَحِبَّاؤُهُ ) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ان کے اسی دعویٰ کی نبی کریم (ﷺ) کی زبانی تکذیب کی ہے کہ اگر تمہارا گمان صادق ہے، تو اللہ کے سامنے اپنی تمنا کا اظہار کروتاکہ وہ تمہیں جلد ہی آخرت میں پہنچا دے اور جنت میں داخل کر دے تاکہ تم دنیا اور اس کے غموں سے نجات پا جاؤ۔