سورة الحديد - آیت 29

لِّئَلَّا يَعْلَمَ أَهْلُ الْكِتَابِ أَلَّا يَقْدِرُونَ عَلَىٰ شَيْءٍ مِّن فَضْلِ اللَّهِ ۙ وَأَنَّ الْفَضْلَ بِيَدِ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ اس لیے بتایا گیا تاکہ اہل کتاب کو معلوم ہوجائے کہ اللہ کے فضل پر انہیں کچھ قدرت نہیں ہے اور یہ کہ اللہ کا فضل اس کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(27) اس آیت کریمہ کا تعلق اوپر والی آیت سے ہے اور مفہوم یہ ہے کہ اے اہل ایمان ! اگر تم اللہ سے ڈرو گے اور اپنے رسول پر ایمان لاؤ گے تو وہ تمہیں وہ فرقان دے گا جس کا ذکر اوپر کیا گیا، تاکہ وہ اہل کتاب جو مسلمان نہیں ہوئے ہیں، جان لیں کہ اللہ کا وہ فضل جو اس نے بطور خاص مسلمانوں کو دیا ہے، ان کے اختیار کی چیز نہیں ہے کہ اس میں سے جو چاہیں اپنے لئے خاص کرلیں اور کہیں کہ اللہ نے انہیں تمام مخلوقات پر فضیلت دی ہے۔ بلکہ تمام فضل صرف اللہ کے اختیار میں ہے اور اس نے اس میں سے امت محمدیہ کو وہ فضل دیا ہے جو انہیں نہیں دیا ہے، یعنی نبوت، جس سے اللہ نے محمد (ﷺ) کو سرفراز کیا اور مومنین ان پر ایمان لائے اور اجر عظیم کے مستحق ہوئے۔ وباللہ التوفیق