سورة النجم - آیت 28
وَمَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ ۖ وَإِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور اس کے بارے میں ان کے پاس کوئی اور ذریعہ تحقیق وعلم نہیں، محض اپنے گمان پر چل رہے ہیں اور راہ ظن وتخمین کا یہ حال ہے کہ وہ حقیقت وعلم کے سامنے کچھ کارآمد نہیں۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت (28) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ اپنی زبان سے ایک ایسی بات کہتے ہیں، جس کا انہیں کوئی علم نہیں ہے، اس لئے کہ نہ انہوں نے انہیں دیکھا اور جانا ہے، اور نہ ان کے پاس اللہ کی طرف سے اس بارے میں کوئی خبر آئی ہے، یہ بات انہوں نے محض اپنے وہم و گمان اور جہالت و گمراہی کی بنیاد پر کہی ہے اور معلوم ہے کہ حقیقت کا ادراک وہم و گمان کے ذریعہ نہیں، بلکہ یقینی دلائل کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔