سورة الذاريات - آیت 49

وَمِن كُلِّ شَيْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے ہر چیز سے جوڑے پیدا کردیے (یعنی دو دو اور متقابل اشیاپیدا کیں) شاید تم غوروفکر کرو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (49) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے ہر چیز کو جوڑا پیدا کیا ہے، کوئی چیز اس دنیا میں فرد نہیں ہے، آسمان و زمین، لیل و نہار، شمس و قمر، بحر و بر، ظلمت و روشنی ایمان و کفر، موت و حیات، نیک بختی و بدبختی، جنت و جہنم، حتی کہ حیوانات و نباتات سبھی جوڑے ہیں، صرف اللہ کی ذات وحدہ لاشریک ہے اور انسان و جن اور حیوانات و بہائم میں مذکر و مؤنث ہونا اور ان کی نسلوں کی بقاء کے لئے بظاہر بے جان نطفہ میں جان ڈالنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اللہ قادر مطلق مردوں کو دوبارہ زندہ کر یگا اسی لئے آیت کے آخر میں آیا ہے یعنی تاکہ تم لوگ غور و فکر کے اس نتیجہ پر پہنچ سکو کہ تمہاری عبادت کا مستحق صرف رب ذوالجلال ہے جس نے ہر چیز کو جوڑا پیدا کیا ہے، یعنی یا تو انہیں مذکر و مؤنث بنایا ہے، یا ایک دوسرے کا مخالف بنایا ہے، جیسے آگ پانی کا، موت زندگی کا ایمان کفر کا اور جنت جہنم کی مخالف ہے۔