سورة الأحقاف - آیت 18

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہی وہ لوگ ہیں جن کے حق میں عذاب کا فیصلہ ہوچکا ہے اور جنوں اور انسانوں کی جو امتیں ان سے پہلے گزرچکی ہیں یہ بھی ان میں شامل ہوں گے کیونکہ یہ سب لوگ زیاں کار تھے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (18) میں انہی بعث بعد الموت اور آخرت کا انکار کرنے والوں کے بارے میں کہا گیا کہ ان کے لئے اللہ کا عذاب واجب ہوگیا، جس کی صراحت سورۃ ص آیت (85) میں کردی گئی ہے : ﴿لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ أَجْمَعِينَ﴾ اللہ تعالیٰ نے ابلیس سے کہا کہ ” میں تم سے اور تمہاری پیروی کرنے والوں سے جہنم کو بھر دوں گا“ اور اس آیت کریمہ کے دوسرے حصہ میں بھی اس کی صراحت کردی گئی ہے اور آخر میں کہا گیا ہے کہ اصل گھاٹا پانے والے یہی منکرین قیامت ہیں کہ انہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی اختیار کرلی ہے۔